بڑے افسوس کی بات ہے کے جہاں پر اسلام مکمّل
ہوا اسی زمین پر اسلام کو بدنام اور ختم
کرنے کی سازش رچی جا رہی ہیں – سعودی عرب کے حکمران یہودیوں کے ساتھ ملکر یمن کے
مسلمانوں پر اپنے ظلم کی حدیں پار کر نے سے بعض نہیں آرہا ہے-
اسکے بعد بھی جب سعودی عرب کی حکومت کا یمن میں مسلمانوں پر ظلم کرکے دل نہیں بھرا تو اس نے دہشت گرد تنظیم ای .اس سے ملکر سعودی میں ہی ایک شیعہ مسجد میں بیم دھماکہ کرایا –
جس میں سیکڑوں لوگوں کی جان گئی اور سیکڑوں زخمی ہیں -
اسکے بعد بھی جب سعودی عرب کی حکومت کا یمن میں مسلمانوں پر ظلم کرکے دل نہیں بھرا تو اس نے دہشت گرد تنظیم ای .اس سے ملکر سعودی میں ہی ایک شیعہ مسجد میں بیم دھماکہ کرایا –
جس میں سیکڑوں لوگوں کی جان گئی اور سیکڑوں زخمی ہیں -
سوال سنی یا شیعہ کا نہیں یہاں سوال انسانیت کا ہے میرا بار بار یہی
کہنا ہے کے آج جو کچھ اسلام کے نام پر ہو رہا ہے وہ لوگ اسلام کے ماننے والے نہیں
ہو سکتے
جس طرح سے یہ
لوگ اسلام کے نام کا سہارا لے کر اسلام کو بدنام کر رہے ہیں اس سے تو صاف صاف یہی
معلوم ہوتا ہے کے اگر یہ صحیح میں اسلام کو مانتے تو ایسا کبھی نہیں کرتے.
ایسے لوگوں کے لئے قرآن میں بیان ہوا ہے -
یہ لوگ جب مسلمانوں سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں ہم اللہ پر یقین رکھتے ہیں اور جب اپنے گمراہ لوگوں میں جاتے ہیں تو ان سے کہتے ہیں کہ ہم تو تمہارے ساتھ ہیں اور ہم تو ان کے ساتھ مذاق کرتے ہیں! سوره : 2 آیت نمبر 41
یہ لوگ جب مسلمانوں سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں ہم اللہ پر یقین رکھتے ہیں اور جب اپنے گمراہ لوگوں میں جاتے ہیں تو ان سے کہتے ہیں کہ ہم تو تمہارے ساتھ ہیں اور ہم تو ان کے ساتھ مذاق کرتے ہیں! سوره : 2 آیت نمبر 41
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ زمین پر دہشت گردی / فساد نہ کرو تو
کہتے ہیں کہ ہم تو اصلاح کرنے والے ہیں! سوره : 2 آیت نمبر 11
مقدس قرآن کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کی یہی وہ لوگ ہے جو صرف اسلام
کو کھلونا سمجھ کر مذاق اڑاتے ہے اسلام دہشت گردی اور لوگوں پر ظلم کرنے کی سمت
نہیں دیتا ہے جبھي تو مقدس قرآن میں الہی کہتا ہے جو مندرجہ ذیل تحریری ہے
الله ارشاد فرماتا ہے کہ بھلائی اور برائی
برابر نہیں ہو سکتی – اس لئے سخت کلامی کا جواب
نرمی سے دو تم دیکھو گے کہ جو تمہارا دشمن تھا وہ بھی دوست بن جاےگا – سوره
٤١ آیت نمبر ٣٤
پر یہ ہدایت انلوگوں کو حاصل ہوتی ہے جو برداشت
کرنے والے ہوتے ہیں – اور صبر کرنے کی طاقت نصیب والوں کو ہی نصیب ہوتی ہے – سوره
٤١ آیت نمبر ٣٥
مقدس قرآن کی ان 2 آیات سے ہر انسان کو سیکھ لینے کی ضرورت ہے الہی
نے تمام انسانوں کو محبت اور اخلاقیات کی کاشت کرنے کا تبلیغ دیا ہے لیکن افسوس کی
کچھ کم دج لوگ فتنہ فساد، دہشت گردی اور زہریلی زبان کا استعمال کرنے میں مصروف
ہیں جب کی الہی کو یہ فعل بالکل بھی پسند نہیں ہے خدا ایسے لوگوں پر اپنا عذاب
ضرور ہی ظاہر کرے گا! امین
ریاض عبّاس عابدی
مقیم – مسقط ' سلطنت عمان