ہندوستان
ایک ایسا ملک ہے جہاں ہر کمیونٹی مذہب ذات جماعت کے لوگ پیار محبت سے رہتے ہیں بھارت کا آئین ہر
مذہب - فرقہ کے لوگوں کے لئے ایک ہے نہ کوئی ہندو ہے اور نہ کوئی مسلم نہ کوئی
کالا ہے اور نہ کوئی گورا نہ کوئی چھوٹا ہے اور نہ کوئی بڑا سب بھائی بھائی ہے
ہمارے ملک کے اعلی محافظ وزیر اعظم نریندر مودی جی کا صاف صاف الفاظ میں کہنا ہے
کی میرے لئے کوئی مذہب خاص نہیں ہے میرے لئے ہندوستان پہلے ہے سب کا ساتھ سبکی ترقی ہی میرا قرارداد ہے-
اب
یہاں دیکھنے والی بات یہ ہے کے کم عسکریت پسند لوگ اگر ملک میں غیر آئینی زبان کا استعمال کریں بھی تو اس سے کسی کو کوئی اثر پڑنے
والا نہیں ہے، وہ اس لئے کے جب بھارت کا اعلی محافظ وزیر اعظم کسی بھی ایسے بیان
کو حمایت نہی کرتا ہے اور ہندوستان کو ایک بنانے کی یقین دہانی دے چکا ہے
تو پھر ہم کم عسکریت پسند لوگوں بھلے ہی وہ کسی بھی مذہب، جاتی، پارٹی کے ہوں
انکے بیانات کی قیمت صفر ہی ہو جاتا ہے-
ایک
مسلمان ہونے کے ناتے ہمارا فرض اور زیادہ ہو جاتا ہے جیسا کے قران پاک میں ارشاد
ہوا ہے
وَلَا تَسْتَوِي الْحَسَنَةُ وَلَا السَّيِّئَةُ ۚ
ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ فَإِذَا الَّذِي بَيْنَكَ وَبَيْنَهُ عَدَاوَةٌ
كَأَنَّهُ وَلِيٌّ حَمِيمٌ
الله ارشاد فرماتا ہے کہ بھلائی اور برائی
برابر نہیں ہو سکتی – اس لئے سخت کلامی کا جواب
نرمی سے دو تم دیکھو گے کہ جو تمہارا دشمن تھا وہ بھی دوست بن جاےگا –
اس آیت سے یہ سیکھنے کی ضرورت ہے بھلے ہی لوگ
ہم کو کچھ بھی کہے ہم پر کو اثر نہی بونا چاہے کونکہ حق ہمیشہ سب کہ سامنے ہوتا ہے
اور لوگوں کے سامنے ہی رہتا ہے اسی لئے ہم کو گندے ذہن کے لوگوں پر پانی ڈال کر اس
آگ کو بجھا دینا چاہے جس آگ کو لگا نا چاہتے ہیں- ہم کو صبر سے نرمی سی جواب دینے
کی ضرورت ہے میں یہ نہی کہ رہا ہوں کے دب جاؤ نہی میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اپنے
آپ کو اپنے کردار سے پہچنواں – اسلام دکھاوٹی مذہب نہی ہے اسلام عمل کے ذریہ اپنے
کردار کو پیش کرنے کا نام ہے اسی لئے ہمارا فرض اور زیادہ بن جاتا ہے جیسے کہ قران
پاک میں ارشاد ہوا ہے الله صبر
کرنے والوں کے ساتھ ہے – تو پھر ہم کسی سے کیوں ڈرے – کیوں دبے - مگر ہمکو لوگوں کی باتوں کو نظر انداز کرکے انکو
پست کرنا ہی ہماری جیت ہوگی -
یہاں
یہ سمجھنا انتہائی ضروری جاتا ہے کے اگر میڈیا ان جیسے لوگوں کے بیانات کو عوام
میں پیش نہ کریں تو اس سے کم عسکریت پسند کے لوگوں کے حوصلے پست ہو جائے گے اور ہندوستان میں رہنے والے ہر
ہندوستانی کی جیت ہوگی میں میڈیا پر الزام نہیں لگا رہا ہوں پر میڈیا کو اپنی TRP کو
نظر انداز کرکے ایسی خبروں پر روک لگانا ہی پڑے
گا
میڈیا
کا کام لوگوں کے درمیان فاصلے کم کرنا اور ملک کی حکومت کی سرگرمیوں کو عوام کے
سامنے پیش کرنا ہے نہ کے بھدے، زہریلے بیانات پر بحث کرنے سے میڈیا کو منفی خبروں
پر خوب TRP ملتی ہے اسی لئے منفی خبروں کی تشہیر بازی کرتے ہیں پر مثبت خبروں کو نظر انداز کر دیتے ہیں
اسی
لئے میرا تو کہنا یہ ہے کے گندی سوچ کے
لوگوں کے بیانات پر زور نہ دے بلکہ جو زیادہ تر لوگ پیار محبت باٹنے، بھارت کو ایک بنانے میں اپنا تعاون
دے رہیں ہیں ان پر اپنی توجہ لگائے اور ہندوستان کو مضبوط بنانے میں اپنی حمایت دیں- اور خاص کر
تمام مسلمانوں سے گزارش ہے کے اپنے بچوں کو دینی اور دنیا وی تعلم ضرور دے – مسلمانوں
کو ہندوستان اور اپنے کو مظبوط بنانے کے لئے کرورباری میدان اور تعلیمی میدان میں
اپنے خادموں کو مظبوط
کرنا ہوگا جبھی ہم پر جو الزام و بدنام کیا جاتا ہے وہ ختم ہونگے –
کرنا ہوگا جبھی ہم پر جو الزام و بدنام کیا جاتا ہے وہ ختم ہونگے –
ریاض عبّاس عابدی
مقیم – مسقط ' سلطنت عمان
No comments:
Post a Comment