Sunday, May 24, 2015

سارے جہاں سے اچّھا ہندوستان ہمارا

ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں ہر کمیونٹی مذہب ذات جماعت  کے لوگ پیار محبت سے رہتے ہیں بھارت کا آئین ہر مذہب - فرقہ کے لوگوں کے لئے ایک ہے نہ کوئی ہندو ہے اور نہ کوئی مسلم نہ کوئی کالا ہے اور نہ کوئی گورا نہ کوئی چھوٹا ہے اور نہ کوئی بڑا سب بھائی بھائی ہے ہمارے ملک کے اعلی محافظ وزیر اعظم نریندر مودی جی کا صاف صاف الفاظ میں کہنا ہے کی میرے لئے کوئی مذہب خاص نہیں ہے میرے لئے ہندوستان پہلے  ہے سب کا ساتھ سبکی  ترقی ہی میرا قرارداد ہے-
اب یہاں دیکھنے والی بات یہ ہے کے کم عسکریت پسند لوگ اگر ملک میں غیر آئینی زبان کا  استعمال کریں بھی تو اس سے کسی کو کوئی اثر پڑنے والا نہیں ہے، وہ اس لئے کے جب بھارت کا اعلی محافظ وزیر اعظم کسی بھی ایسے بیان کو حمایت نہی کرتا ہے  اور  ہندوستان کو ایک بنانے کی یقین دہانی دے چکا ہے تو پھر ہم  کم عسکریت پسند لوگوں  بھلے ہی وہ کسی بھی مذہب، جاتی، پارٹی کے ہوں انکے  بیانات کی قیمت صفر ہی ہو جاتا ہے-
ایک مسلمان ہونے کے ناتے ہمارا فرض اور زیادہ ہو جاتا ہے جیسا کے قران پاک میں ارشاد ہوا ہے
وَلَا تَسْتَوِي الْحَسَنَةُ وَلَا السَّيِّئَةُ ۚ ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ فَإِذَا الَّذِي بَيْنَكَ وَبَيْنَهُ عَدَاوَةٌ كَأَنَّهُ وَلِيٌّ حَمِيمٌ
الله ارشاد فرماتا ہے کہ بھلائی اور برائی برابر نہیں ہو سکتی – اس لئے سخت کلامی کا جواب  نرمی سے دو تم دیکھو گے کہ جو تمہارا دشمن تھا وہ بھی دوست بن جاےگا –
اس آیت سے یہ سیکھنے کی ضرورت ہے بھلے ہی لوگ ہم کو کچھ بھی کہے ہم پر کو اثر نہی بونا چاہے کونکہ حق ہمیشہ سب کہ سامنے ہوتا ہے اور لوگوں کے سامنے ہی رہتا ہے اسی لئے ہم کو گندے ذہن کے لوگوں پر پانی ڈال کر اس آگ کو بجھا دینا چاہے جس آگ کو لگا نا چاہتے ہیں- ہم کو صبر سے نرمی سی جواب دینے کی ضرورت ہے میں یہ نہی کہ رہا ہوں کے دب جاؤ نہی میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اپنے آپ کو اپنے کردار سے پہچنواں – اسلام دکھاوٹی مذہب نہی ہے اسلام عمل کے ذریہ اپنے کردار کو پیش کرنے کا نام ہے اسی لئے ہمارا فرض اور زیادہ بن جاتا ہے جیسے کہ قران پاک میں ارشاد ہوا ہے الله  صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے – تو پھر ہم کسی سے کیوں ڈرے – کیوں دبے -  مگر ہمکو لوگوں کی باتوں کو نظر انداز کرکے انکو پست کرنا ہی ہماری جیت ہوگی -  
یہاں یہ سمجھنا انتہائی ضروری جاتا ہے کے اگر میڈیا ان جیسے لوگوں کے بیانات کو عوام میں پیش نہ کریں تو اس سے کم عسکریت پسند کے لوگوں کے حوصلے  پست ہو جائے گے اور ہندوستان میں رہنے والے ہر ہندوستانی کی جیت ہوگی میں میڈیا پر الزام نہیں لگا رہا ہوں پر میڈیا کو اپنی TRP کو ​​نظر انداز کرکے ایسی خبروں پر روک لگانا ہی پڑے گا
میڈیا کا کام لوگوں کے درمیان فاصلے کم کرنا اور ملک کی حکومت کی سرگرمیوں کو عوام کے سامنے پیش کرنا ہے نہ کے بھدے، زہریلے بیانات پر بحث کرنے سے میڈیا کو منفی خبروں پر خوب TRP ملتی ہے اسی لئے منفی خبروں کی تشہیر بازی کرتے ہیں  پر مثبت خبروں کو نظر انداز کر دیتے ہیں
اسی لئے میرا تو کہنا یہ ہے کے گندی سوچ  کے لوگوں کے بیانات پر زور نہ دے بلکہ جو زیادہ تر لوگ پیار  محبت باٹنے، بھارت کو ایک بنانے میں اپنا تعاون دے رہیں ہیں ان پر اپنی توجہ لگائے اور ہندوستان  کو مضبوط بنانے میں اپنی حمایت دیں- اور خاص کر تمام مسلمانوں سے گزارش ہے کے اپنے بچوں کو دینی اور دنیا وی تعلم ضرور دے – مسلمانوں کو ہندوستان اور اپنے کو مظبوط بنانے کے لئے کرورباری میدان اور تعلیمی میدان میں اپنے خادموں کو مظبوط 
کرنا ہوگا جبھی ہم پر جو الزام و بدنام کیا جاتا ہے وہ ختم ہونگے –


ریاض عبّاس عابدی      
مقیم – مسقط ' سلطنت عمان

No comments:

Post a Comment

انصاف کسے کہتے ہیں؟ اسے ایک چھوٹے بچے سے جانے

 اسلام میں انصاف کے کیا معنی ہیں مروت کے کیا معنی ہے اس کو جاننے کے لیے اس چھوٹے سے بچے کی ویڈیو ضرور دیکھیں اور اس کو شیئر ضرور کریں न्याय ...